ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / دہشت گرد قاسم سلیمانی عراقی حکومت کامُشیر

دہشت گرد قاسم سلیمانی عراقی حکومت کامُشیر

Tue, 07 Jun 2016 18:02:24  SO Admin   S.O. News Service

عمّان ،7جون؍(آئی این ایس انڈیا)عراقی وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری نے بتایا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب میں فیلق القدس (بریگیڈ)کے کمانڈر قاسم سلیمانی ان کی حکومت کے لیے بطور عسکری مشیر کام کر رہے ہیں۔الجعفری کا یہ بیان پیر کے روز اردن کے دارالحکومت عمان میں عراق سفارت خانے میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں سامنے آیا۔ الجعفری کے مطابق یہ کوئی حیرت کی بات نہیں کہ سلیمانی لڑائی کے محاذوں پر نظر آتے ہیں جن میں آخری محاذ فلوجہ کا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عراق میں موجود داعش تنظیم کے ارکان دنیا کے تقریبا 100ممالک سے آئے ہوئے ہیں۔الجعفری نے بتایا کہ انہوں نے اردن کے حکمراں شاہ عبداللہ دوم کو عراق کی موجودہ صورت حال سے متعلق وزیراعظم حیدر العبادی کا پیغام پہنچا دیا ہے۔ اس پیغام میں باور کرایا گیا ہے کہ داعش تنظیم کے خلاف جنگ جاری رکھی جائے گی اور عراق کی تمام تر اراضی کو آزاد کرایا جائے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عراق کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں عرب اور دیگر عالمی ممالک کی جانب سے بھرپور سپورٹ کی ضرورت ہے۔دوسری جانب الجعفری نے اردن کے دارالحکومت عمان کے شمال میں البقعہ کے علاقے میں انٹیلجنس کے دفتر پر دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کو بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔ پیر کی صبح ہونے والے حملے میں 5اہل کار ہلاک ہوئے۔اس سے قبل اردن کے حکمراں شاہ عبداللہ دوم نے پیر کے روز عراقی وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری کا استقبال کیا تھا۔ دونوں شخصیات کی بات چیت میں برادر ملکوں عراق اور اردن کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے اور عراق کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔اس موقع پر اردن کے شاہ نے زور دے کر کہا کہ ان کا ملک شدت پسند تنظیموں کا مقابلہ کرنے میں عراقی حکومت کی کوششوں کو بھرپور سپورٹ کرتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے دہشت گرد تنظیم داعش کو پسپا کرنے اور اس کے قلع قمع کے لیے عراقی فوج کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو بھی سراہا۔دوسری جانب الجعفری نے اپنے اردنی ہم منصب ناصر جودہ سے ملاقات میں دو طرفہ خصوصی تعلقات اور عراق اور خطے میں حالیہ پیش رفت پر بات چیت کی۔اردن کے وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ ان کا ملک اس دور کے خوارج اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ہراول دستے میں شامل ہے جو خطے اور سارے عالم کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی اور انتہا پسند سوچ کے خلاف جنگ میں کی جانے والی کوششیں بھرپور، جامع اور بین الاقوامی سطح پر ہونی چاہیں۔ ناصر جودہ کے مطابق اس سلسلے میں دیگر ملکوں کے ساتھ اردن کا تعاون ہمیشہ شامل حال رہا ہے۔


Share: